* زندگی جب سراب لگتی ہے *
غزل
زندگی جب سراب لگتی ہے
اپنی ہستی بھی خواب لگتی ہے
ہے زمانے کو بھوک دولت کی
مال داری عذاب لگتی ہے
آئو لکھیں ترانے الفت کے
سونی دل کی کتاب لگتی ہے
بہکے بہکے قدم سنبھالو ذرا
بڑی کہنہ شراب لگتی ہے
ہوتی اولاد پھول ہے لیکن
بیٹی اپنی گلاب لگتی ہے
شوقِ دنیا نہیں جنہیں نرگس
سونا چاندی تراب لگتی ہے
ڈاکٹر) نجیبہ خانم نرگس)
Flat No.181, Block-18
Jeevan Mithra Colony
J.P.Nagar, Ist Phase
Banglore-560078
(Karnataka)
Mob: 9880919101
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|