* ماں سناؤ ہمیں وہ کہانی *
ماں سناؤ ہمیں وہ کہانی
جس میں راجہ ہو نہ رانی
جو ہماری تمھاری کتھا ہو
جو سبھی کے ہردے کی گھٹا ہو
گاندھ جس میں ہو اپنی دھارا کی
بات جس میں ہو اپسرا کی
ہوں نہ پریاں جہاں آسمانی
وہ کہانی جو ہنسنا سکھا دے
پیٹ کی بھوک کو بھی مِٹا دے
جس میں سچ کی بھری چاندنی ہو
جس میں امید کی روشنی ہو
جس میں نہ ہو کہانی پرانی
|