* کل نہ میں اتنا برا تھا کیا ہوا *
کل نہ میں اتنا برا تھا کیا ہوا
تیرا دل بھی آئینہ تھا کیا ہوا
زندگی میں موڑ کتنے آ گئے
یہ تو سیدھا راستہ تھا کیا ہوا
بھیڑ کیوں ہے آشیاں کے آس پاس
ایک شعلہ سا اٹھا تھا کیا ہوا
یہ عمارت آج کیوں ویران ہے
اس جگہ پر اک خدا تھا کیا ہوا
کیوں نسیم اب میکدے جانے لگے
آدمی تو پارسا تھا کیا ہوا
|