* کچھ کام نہ آئی کوئی تدبیر کسی کی *
غزل
کچھ کام نہ آئی کوئی تدبیر کسی کی
قسمت کی لکیروں میں ہے تحریر کسی کی
کرتا ہے کوئی اور میرے دل پہ حکومت
ہیں میرے دل و جان یہ جاگیر کسی کی
تسکیں کے لئے دل کی طرف دیکھ رہی ہوں
اس دل پہ نظر آتی ہے تصویر کسی کی
کب قید سے چھوٹے ہیں اسیرانِ محبت
پائوں میں پڑی رہتی ہے زنجیر کسی کی
وہ کاتبِ تقدیر بدل دیتا ہے قسمت
بگڑی ہوئی بن جاتی ہے تقدیر کسی کی
دیکھے ہیں نسیمؔ ہم نے وہ تلوار کے جوہر
ہر رن میں فتح پائی ہے شمشیر کسی کی
نسیمؔ نیازی
Flat No. 403, J-3/17,
Akash Apartments
Murti Wali Gali No.7
Laxmi Nagar, Delhi-92
Mob: 9999654439 /9811646228
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
………………………
|