* یہ اس سے ملتے ہوئے اِلتزام بھی کرن *
یہ اس سے ملتے ہوئے اِلتزام بھی کرنا
کہ چپ بھی رہنا اور اس سے کلام بھی کرنا
دِیئے منڈیر پہ رکھے ہوئے بجھانا بھی
پھر اس خوشی میں ہوا کا خِرام بھی کرنا
دعائیں مانگنا یہ بھی وہ خواب میں آئے
یہ خواب دیکھ کے نیندیں حرام بھی کرنا
شبِ طویل کو ہم صبح کر بھی لیں تو کیا
کڑی سزا ہے ہر ایک دن کو شام بھی کرنا
نئے چراغ جلانا بھی اک فریضہ سہی
بجھے دِیوں کا مگر احترام بھی کرنا
کسی بھی شعر میں آئے نہ اس کا نام نسیم
بیاض اپنی مگر اس کے نام بھی کرنا
(نسیمِ سحر)
|