donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Naseer Ahmad Nasir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تمہارے لیے میں خوشی کو تلاشوں گا *
تمہارے لیے میں خوشی کو تلاشوں گا
ڈھونڈوں گا غم کو
انہی ٹین ڈبوں میں، کچرے کے ڈھیروں میں
ٹوٹی ہوئی بوتلوں، شاپروں میں
کئی میلے کچلے زمانوں کے آدرش ہوں گے
یہیں پر کہیں زندگی کی دھنک رنگ ساعت بھی ہو گی
یہیں پر کہیں ہم کو گڑیا کی آنکھیں ملیں گی
پھٹے سرخ ملبوس، سلمہ ستارے ملیں گے
تمہارے زمیں بوس ماتھوں پہ بچو
یقیناْ کسی دن کبودی فلک کے کنارے ملیں گے
یہیں شاعری کی پرانی کتابوں کے اوراق ہوں گے
محبت کے جذبات، نفرت کے چقماق ہوں گے
گلے پھل، سڑی باسی روٹی کے ٹکڑے
سبھی کچھ ملے گا
اسی ڈسٹ بن میں
کئی کائناتوں کے پھینکے ہوئے خشک و نم دار فضلے
یہیں پر اداسی کا ملبہ پڑا ہے
یہیں چھوٹی موٹی سی بےکار چیزوں کے نیچے چھپی دیکھتی ہے
الم ناک راتوں کی تنہائی ہم کو
یہیں پر دنوں کا اجالا بھی ہو گا
یہیں خواہشوں کے غبارے اڑائیں گے
کاریں، ٹرینیں بھگائیں گے
سورج کو فٹ بال، تاروں کو گیندیں بنائیں گے
کھیلیں گے مل کر ۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر تم نہ چھیڑو، خدا کے لیے مت اٹھاؤ
غلاظت کے انبار میں گپت ہوتےکھلونا نما ایک خودکار بم کو
 
(نصیر احمد ناصر)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 301