donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Naseer Ahmad Nasir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہجر کا چاند منور ہو گا *
ہجر کا چاند منور ہو گا
کوئی دور سفر پر ہو گا
 
سب دروازے باہر ہوں گے
ایک دریچہ اندر ہو گا
 
پیلی پتھریلی آنکھوں میں
نیلا کانچ سمندر ہو گا
 
تتلی کے رنگین پروں پر
درد کا بھاری پتھر ہو گا
 
خوابوں کی تنہائی ہو گی
سورج عین سروں پر ہو گا
 
دیپ جلیں یا جگنو چمکیں
شب کا رقص برابر ہو گا
 
خواب پگھل کر جم جائیں گے
کمرہ برف دسمبر ہو گا
 
ناؤ کنارا ڈھونڈ رہی ہے
دریا پار سمندر ہو گا
 
آنکھیں جس کو دیکھ رہی ہیں
منظر کا پس منظر ہو گا
 
خاموشی کی آڑ میں ناصر
آوازوں کا لشکر ہو گا
 
(نصیر احمد ناصر، 1979)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 393