* جذبات کی دنیا میں ہے ہلچل کئی دن سے *
غزل
جذبات کی دنیا میں ہے ہلچل کئی دن سے
’’آتا ہے کوئی یاد مسلسل کئی دن سے‘‘
ماضی کی کئی یادیں ، دُکھاتی ہیں مرا دل
رہتا ہے مرا ذہن بھی بوجھل کئی دن سے
ہونٹوں پہ تبسم ہے نہ انداز میں شوخی
آنکھوں میں لگایا نہیں کاجل کئی دن سے
در پر ہے نظر ، کان بھی آہٹ پہ لگے ہیں
ہے بارِ گراں مجھ پہ ، ہر اک پل کئی دن سے
مائل بہ کرم ہوگئے اب اہلِ ستم کیا
ویران ہے ، سنسان ہے مقتل کئی دن سے
کیا اہلِ چمن مجھ سے گریزاں ہیں نسیمہؔ
تھاما نہیں کانٹوں نے بھی آنچل کئی دن سے
نسیمہؔ تراب الحسن
H.No. 119, Road No-13A
Banjara Hills, Hyderabad-34
Ph: 040-23396324
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
…………………………
|