donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nasir Zaidi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* باتیں ہیں اُجلی اُجلی اور من اندر  *
باتیں ہیں اُجلی اُجلی اور من اندر سے کالے ہیں
اس نگری کے سارے چہرے اپنے دیکھے بھالے ہیں

نینوں میں کاجل کے ڈورے رُخ پہ زُلف کے ہالے ہیں
من مایا کو لوٹنے والے کتنے بھولے بھالے ہیں

تم پر تو اے ہم نفسو! کچھ جبر نہیں، تم تو بولو
ہم تو چپ سادھے بیٹھے ہیں اور زباں پر تالے ہیں

آنکھوں میں روشن ہیں تمھاری آشاؤں کے سندر دِیپ
دل میں سہانی یادوں کے کچھ دُھندلے سے اجیالے ہیں

تم سے کیسا شکوہ کرنا، شکوہ کرنا اب لاحاصل
خود ہی سوچو تم نے اب تک کتنے وعدے ٹالے ہیں

آج اگر احباب ہمارے ہم کو ہی ڈستے ہیں تو کیا؟
یہ زہریلے ناگ تو ناصر ہم نے خود ہی پالے ہیں

ناصر زیدی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 514