* کہتے ہیںکہ ہر غم کا مداوا نہیں ممک *
غزل
کہتے ہیںکہ ہر غم کا مداوا نہیں ممکن
منظورِ خدا ہو تو بھلا کیا نہیں ممکن
وہ قوم جو تعلیمِ شریعت سے ہو غافل
مل جائے اُسے رتبۂ اعلیٰ نہیں ممکن
رہتی ہے مرے ساتھ تری یاد کی خوشبو
جینا غم و آلام میں تنہا نہیں ممکن
کیا کچھ نہ کیا دل نے فراموش مگر اب
اک نقش مٹے دل سے وفا کا نہیں ممکن
مائل بہ ستم وہ ہیں تو ہم صبر کے پیکر
ہم سے تو کرم کا بھی تقاضا نہیں ممکن
نسرینؔ تجھے دیکھ کے اس دورِ خزاں میں
دل غم سے نہ بیتاب ہو ایسا نہیں ممکن
نسرینؔ اظہری
At & P.O: Dargah Bela
Via: Chandan Patti
Dist: Vaishali (Bihar)
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
…………………………
|