donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nasreen Syed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ان کو یقین نہیں جو ہماری زبان پر *
ان کو یقین نہیں جو ہماری زبان پر
اب کیا گمان کیجئے ایسے گمان پر ؟
 
یہ بھی ہے کیا اڑان کہ اڑتے ہی پر کٹیں
بہتر ہے خاک ڈالیئے ایسی اڑان پر
 
کل تک جو ہمنوا تھے، ملاتے تھے ہاں میں ہاں
وہ معترض ہیں آج ہمارے بیان پر
 
یہ سنتے آئے تھے ، ہے محبت بری بلا
اب ہے سمجھ میں آیا، بنی ہے جو جان پر
 
کل تک تھے درمیان ہمارے جو پیارے لوگ
جا کے بسے ہیں جانے وہ کس آسمان پر ؟
 
خاموشی اس کی، دیتی ہے طوفان کی نوید
اتنا بھی ظلم ٹھیک نہیں بے زبان پر
 
مانا کہ بے رخی بھی قیامت کی اس میں تھی
اس حال میں بھی مجھ پہ رہا مہربان، پر
 
کتنا ہی رکھ رکھاو ہو، کیسا بھی ہو لباس
کھل جائیں لوگ ، گفتگو کے درمیان، پر
 
کردار مرکزی تھا، مگر مارنا پڑا
ایسا بھی وقت آیا ، میری داستان پر
 
اس چلچلاتی دھوپ سے وہ ہی بچائے گا
رکھا ہے ہم نے تکیہ، کسی سائیبان پر
 
کیا بک دیا جنوں میں، ہمیں کچھ خبر نہیں
مت دیجئے دھیان ہمارے بیان پر
دے کر سہارا، قید میں رکھا تمام عمر
مارے گئے ہیں کر کے یقیں اس امان پر
 
رخصت ہوئے جو تم، مری ہر آس بھی گئی
تالہ لگا کے رکھا ہے دل کے مکان پر
********
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 313