donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nasreen Syed
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چھانیں گے دو جہاں فقط آگہی سے ہم *
چھانیں گے دو جہاں فقط آگہی سے ہم
منظر تراش لیں گے نئے، روشنی سے ہم
 
وحشت شعار دل تجھے سینے سے نوچ لیں
اب کتنے زخم کھائیں تری سرکشی سے ہم
 
اپنی انا کا خون کیا ہے کہاں کہاں
کیسے پہاڑ توڑتے ہیں بے بسی سے ہم
 
گزری کہاں ہیں ہم پہ ابھی وہ قیامتیں
پھر ہار مان لیں گے بھلا کیوں ابھی سے ہم
 
کوئی ستارہ، کوئی دیا، جگنو ہو کوئی
کب تک لڑیں گے ظلم کی اس تیرگی سے ہم
 
اب کیا تلاش کرتے ہو اس راکھ میں، کہو
لو جل بجھے ہیں عشق کی اس شعلگی سے ہم
 
کب تک ہر ایک بات پہ قائل کریں تمہیں
تنگ آ چکے ہیں روز کی اس راگنی سے ہم
 
جھونکا ہوا کا لایا ہے، کس شخص کا خیال
سرشار ہو گئے ہیں یہ کس بےخودی سے ہم
 
منہ سے لگا کے کوئی نفس بھونک تو سہی
پھر دیکھ کیسے بجنے لگیں بانسری سے ہم
 
اک سانولے سلونے سجن کی یہ چھائوں ہے
اس کو لگا کے انگ سے، ہیں صندلی سے ہم
 
ُسر کے یہ معجزے، یونہی ملتے نہیں یہاں
باگیشری سے سیکھے ہیں، شو رنجنی سے ہم
 
ایسے جہاں کا کیا کریں، جس میں کہ تو نہ ہو
" ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم "
**************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 296