* کس قدر محبّت سے *
کس قدر محبّت سے
کس قدر ریاضت سے
میں نے اپنے بچوں کو
پور پور سینچا ھے
کتنی آرزووں سے
ننھی انگلیاں تھامے
ان کو چلنا سکھلایا
شوق سے تمنّا سے
بال و پر دیے ان کو
اِن کھلی فضاوں میں
اُن کو اُڑنا سکھلایا
اس زمین سے لےکر
دور آسمانوں تک
اُن کو دسترس دی ھے
آج گھر کی چوکھٹ پر
اِک دیا جلاے ھوءے
جانے منتظر ھوں کیوں
اُن کے لوٹ آنے کی
************ |