غزل
ہماری زندگی سے آج بھی اک جنگ جاری ہے
تمہاری رات ہے روشن ، ہمارا دن بھی بھاری ہے
ہمیں زندہ سلامت دیکھ کر حیران مت ہونا
کبھی ملنا ، بتائیں گے یہاں کیسے گزاری ہے
کبھی وہ ٹوٹ کر آئے مرا دامن ہی بھر جائے
مقدر میں مرے مولا اگر اختر شماری ہے
مجھے رسوا کرانے میں مرے احباب شامل ہیں
جو بازی جیت سکتا تھا وہی بازی تو ہاری ہے
ذرا سی بات ہے مومنؔ سمجھ میں کیوں نہیں آتی
نہ یہ دنیا تمہاری ہے ، نہ یہ دنیا ہماری ہے
*************************