غزل
ظالم سے نہیں ڈرتے ، مظلوم نہیں ہوتے
مومن کی صفت یہ ہے ، محکوم نہیں ہوتے
ہے خون جگر شامل اس ملک کی مٹی میں
بس نام مرے اس سے موسوم نہیں ہوتے
جب چوٹ سی لگتی ہے ، محسوس یہ ہوتا ہے
تم پاس کھڑے میرے ، معلوم نہیں ہوتے
غزلوں میں بیاں کردی دنیا کی سبھی باتیں
احوال مرے لیکن منظوم نہیں ہوتے
وہ جبر تمہارا تھا ، یہ صبر ہمارا ہے
اس طور بھی جیتے ہیں ، مغموم نہیں ہوتے
دھوکہ نہ کبھی کھاتے ، مومنؔ جو سمجھ جاتے
معصوم سے چہرے بھی معصوم نہیں ہوتے
************************