* زخم یادوں کا اتنا گہرا ہے *
غزل
زخم یادوں کا اتنا گہرا ہے
اشک پلکوں پہ آکے ٹھہرا ہے
چل پڑیں جب ہوائیں شہرت کی
ہر طرف آپ کا ہی چہرہ ہے
چیخ ہی چیخ ہے فضائوں میں
سر پہ کیا قاتلوں کا پہرہ ہے
روزِ فردا کا ہو خدا حافظ
حال کا رنگ تو سنہرا ہے
کئی برسوں سے کوچۂ دل میں
ایک پردیسی آکے ٹھہرا ہے
حال دل کا سنانے نکلی ہوں
سارا ماحول ہے کہ بہرہ ہے
نا ظمہ پروین حنا
C/O. M.A.H.Ansari
Book Imporium
Sabzi Bagh
Patna-800004 (Bihar)
Mob: xxxxxxxxxx
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|