* اگر آپ سے میں ملی ہی نہ ہوتی *
غزل
اگر آپ سے میں ملی ہی نہ ہوتی
کلی میرے دل کی کھلی ہی نہ ہوتی
جو یہ دل جدائی میں تڑپا نہ ہوتا
شکایت تری میں نے کی ہی نہ ہوتی
ترا غم بنا زندگی میری ورنہ
ترے بعد اک پل میں جی ہی نہ ہوتی
زمانہ ہمیں کیوں پریشان کرتا
رہِ عشق میں گر بڑھی ہی نہ ہوتی
اگر نازؔ رسوا نہ کرتا زمانہ
شکایت زمانے سے کی ہی نہ ہوتی
نگار بانو نازؔ
52/D, Taltala Lane
Kolkata-700016
Mob: 9674971477
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
……………………………
|