donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nigar Sultana
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہر بار تجھے چھوکے یہ محسوس ہوا ہے *
ہر بار تجھے چھوکے یہ محسوس ہوا ہے
شاید کہ تو مٹی نہیں پتھر کا بنا ہے

تو مجھ کو بھلا دے گا  یہ ممکن تو ہے لیکن
میں تجھ کو بھلادوں یہ بھلا کیسے روا ہے

ہے میرے لئے جان کا سودا تری الفت
اس روگ کی دنیا میں کہاں کوئی دوا ہے

وہ کون ہے جو ہم کو الگ آج کہے گا
میں جب سے بسی تجھ میں ہوں تو مجھ میں بسا ہے

بیکار مری جان کو تم پوچھ رہے ہو
بیمار کا کیا حال ہے اچھا نہ برا ہے

کیوں یاد بھی تیری نہیں آئی کئی دن سے
اب تجھ سے خفا میں ہوں کہ تو مجھ سے خفا ہے

جھونکے سے چلے آتے ہیں باردو کی بو کے
گلشن میں چلی ہے جو ہوا کیسی ہوا ہے

جی لوں گی جدائی میں نگارؔ اب کسی صورت
تا عمر رہے شاد وہ، یہ میری دعا ہے
**************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 329