donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nigar Sultana
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اشک کی شکل میں ہم رخت سفر رکھتے ہیں *
اشک کی شکل میں ہم رخت سفر رکھتے ہیں
جادۂ عشق میں یہ لعل و گہر رکھتے ہیں

آسماں سر پہ نہ نظروں میں شجر رکھتے ہیں
ہم کڑی دھوپ ہی تاحدِ نظر رکھتے ہیں

ہاتھ میں کاسہ لئے آتے ہیں سائل اکثر
ہم کھلا اُن کے لئے روز ہی در رکھتے ہیں

ہم سے جینے کی دعائیں تو نہ مانگو لوگو
ہم نہیں وہ جو دعائوں میں اثر رکھتے ہیں

اپنی خودداری زباں کھولنے دیتی ہی نہیں
ہم چھپائے ہوئے سب عیب و ہنر رکھتے ہیں

خاک ہوجائیں گے ہم اپنے جنوں کے ہاتھوں
اشک رکھتے ہیں کہ دامن میں شرر رکھتے ہیں

آسمانوں کو کہیں چیر کے رکھ دیں نہ نگارؔ
درد میں ڈوبے ہوئے نالے اثر رکھتے ہیں
**************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 324