* بے ہنر لوگوں میں اظہار ہنر مہنگا پ *
بے ہنر لوگوں میں اظہار ہنر مہنگا پڑا
پتھروں کے شہر میں شیشے کا گھر مہنگا پڑا
جا بسا ہے چھوڑ کر تنہا ہمیں سسرال مین
سچ تو یہ ہے رشتہ لخت جگر مہنگا پڑا
نیند ہم کو آ گئی جب وقت دفتر کا ہوا
رات بھر کا جاگنا وقت سحر مہنگا پڑا
ٹیکسی واسے نے لیا ہم سے کرایہ ایک سو
ہم کو اپنے دوست کا شب کو ڈنر مہنگا پڑا
اس کے تحفوں پر ہی کر دیتا ہوں سب تنخواہ خرچ
پیار اس کافر ادا کا کس قدر مہنگا پڑا
خرچ اس کا بھی ہمیں برداشت کرتے ہیں نیاز
خوبصورت ہی سہی پر ہم سفر مہنگا پڑا
|