گھر والی میں نے گھر والی کی جب پوری کی فرمائش، نیاز جھٹ دُعا دی اس نے، جنت آشیانہ ہو تیرا جب کہا میں نے وہاں مجھ کو ملے گی حور بھی جل کے وہ بولی کہ پھر دوزخ ٹھکانہ ہو تیرا