* میری آنکھوں میں دمکتا ہوا چہرہ اس *
غزل
٭………نعمان شوق
میری آنکھوں میں دمکتا ہوا چہرہ اس کا
کب سے جُزدان میں رکھا ہے صحیفہ اس کا
وہ پرندہ جسے جنگل کی ہوا بھی نہ لگی
لوگ ہر شاخ سے دکھلائیں گے رشتہ اس کا
صاف بچ جاتے مرے ہاتھ قلم ہونے سے
کاش میں نے بھی لکھا ہوتا قصیدہ اس کا
کون ہے جو اسے کہتا ہے اندھیروں کا نقیب
شام ہوتی ہے تو کھلِ اٹھتا ہے چہرہ اس کا
****** |