* کہا یہ اک صحافی نے المیہ پر تو کچھ ل *
کہمن
محمد نور الدین موج
المیہ
منظر:
کہا یہ اک صحافی نے المیہ پر تو کچھ لکھئے
بہت سارے المیے آگئے اس وقت نظروں میں
فلسطیں ہو کہ بنگال یا وہ ہیرو شیما ہو
ہر اک کا اپنا اپنا ہے المیہ ان المیوں میں
کیا جو غور تو دیکھا کہ آگے اور المیے ہیں
جو ہیں آدمؑ سے لے کر عصرِ حاضر کے فسانوں میں
پڑا تھا کشمکش میں لکھوں تو کس المیہ پر
نہ لکھنا اور لکھنا بھی المیہ ہے المیوں میں
کہمن:
جو غور و فکر کرتے ہیں یہ نکتہ وہ سمجھتے ہیں
نظامِ زیست میں بنیاد المیہ او رطربیہ ہے
المیہ ہے ہر اک شئے کا نہ ہونا اور ہونا بھی
یہاں تک کہ المیے کا نہ ہونا بھی المیہ ہے
٭٭٭
|