donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Noshi Gilani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلت *
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں
جہاں پاؤں کو چھُو کر ریت کی ہلکی سی لرزش
مسکراتی ہو
جہاں ننھے سے بچے کی سیہ معصوم آنکھیں
بے یقینی سے
سمندر کے رُوپہلے پانیوں سے بات کرتی ہوں
جہاں پر دل محبت کے گھروندوں کی نیٔ تعمیر کرتے ہوں
دعاؤں اور وفاوؑں کے ہنر تسخیر کرتے ہوں
جہاں اٹھکیلیاں کرتے ہوۓ آبی پرندے گیت گاتے ہوں
درختوں پر اترتی شام کے مخمور ساۓ میں 
دیٔے سے جھلملاتے ہوں
جہاں پرمستیوں کے گیت گاتی کشتیاں لہروں پہ جیسے
رقص کرتی ہوں
اور عشق و آگہی کی روشنی کا اِسم پڑھتی ہوں

اُنہی مہکے گلابی موسموں میں خواب کے منظر سجانے کو
سنہری خوشبوؤں کی بارشوں میں بھیگ جانے کو
چلو نا !
ہم بھی چلتے ہیں
اب اپنے خوف کی دہلیز سے باہر نکلتے ہیں
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں

نوشی گیلانی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 381