* دل تھا کہ خوش خیال تجھے دیکھ کر ہوا *
غزل
دل تھا کہ خوش خیال تجھے دیکھ کر ہوا
یہ شہر بے مثال تجھے دیکھ کر ہوا
اپنے خلاف شہر کے اندھے ہجوم میں
دل کو بہت ملال تجھے دیکھ کر ہوا
طولِ شبِ فراق تری خیر ہو کہ دل
آمادۂ وصال تجھے دیکھ کر ہوا
یہ ہم ہی جانتے ہیں جدائی کے موڑ پر
اس دل کا جو بھی حال تجھے دیکھ کر ہوا
آئی نہ تھی کبھی مرے لفظوں میں روشنی
اور مجھ سے یہ کمال تجھے دیکھ کر ہوا
بچھڑے تو جیسے ذہن معطل سا ہوگیا
شہرِ سخن بحال تجھے دیکھ کر ہوا
پھر لوگ آگئے مرا ماضی کریدنے
پھر مجھ سے اک سوال تجھے دیکھ کر ہوا
نوشیؔ گیلانی
2/52, Sixth Ave
Campsie NSW 2194
Sidni (Australia)
Mob: 61421523429
noshigilani@gmail.com
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
…………………
|