* جسے دیکھو دِوانہ ہوگیا ہے *
غزل
جسے دیکھو دِوانہ ہوگیا ہے
قیامت مسکرانا ہوگیا ہے
ترے گھر آنا جانا ہوگیا ہے
چلو اپنا ٹھکانہ ہوگیا ہے
اِدھر تنہائیاں ڈستی ہیں مجھ کو
اُدھر موسم سہانا ہوگیا ہے
کہاں ہو بجلیو! آکر تو دیکھو
مکمل آشیانہ ہوگیا ہے
نظر آتا نہیں وہ خواب میں بھی
اُسے دیکھے زمانہ ہوگیا ہے
بھلائوں کیسے غم کو اپنے نزہت
غزل سے دوستانہ ہوگیا ہے
نزہت امروہی
D/O. Safdar Reza
Mohalla Qazizada
J.P.Nagar - 244221
Amroha (U.P)
Mob: 9690693270
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|