* ایسا تو نہیں تم سے محبت نہ کروں گی *
غزل
ایسا تو نہیں تم سے محبت نہ کروں گی
لیکن میں قبیلے سے بغاوت نہ کروں گی
دشمن سے تجھے جیت کے آنا ہی پڑے گا
میں جنگ میں بزدل کی حمایت نہ کروں گی
جب اُس کو محبت میں خدا مان لیا ہے
وہ قتل بھی کردے تو شکایت نہ کروں گی
تقدیس کا آنچل نہ مرے سر سے گرے گا
بدنام بزرگوں کی شرافت نہ کروں گی
ہوجائوں کسی غیر کی ممکن ہی نہیں ہے
میں تیری امانت میں خیانت نہ کروں گی
میں دور بہت دور چلی جائوں گی تجھ سے
لیکن ترے دل سے کبھی ہجرت نہ کروں گی
سر تن سے جدا ہونا تو منظور ہے نزہتؔ
لیکن کبھی باطل کی میں بیعت نہ کروں گی
نزہتؔ نگار
55, Tambakoo Street
Muradabad (U.P) PIN-244001
Mob: 9760513762 / 9897777232
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
……………………
|