* شاخوں پہ تیری جھولی ہوں کھیلی تو م *
غزل
شاخوں پہ تیری جھولی ہوں کھیلی تو میں بھی ہوں
املی کے پیڑ تیری سہیلی تو میں بھی ہوں
میں کھوگئی ہوں جنگلی پیڑوں کی بھیڑ میں
لیکن یہ سچ ہے گھر کی چنبیلی تو میں بھی ہوں
مجھ سے بچھڑ کے تو ہی اکیلا نہیں رہا
تیری ہی طرح آج اکیلی تو میں بھی ہوں
تم بھی سمجھ نہ پائے تو حیرت نہیں مجھے
معلوم ہے مجھے کہ پہیلی تو میں بھی ہوں
یہ اور بات ہے کہ پتہ تک نہیں چلا
ویسے یہ غم بچھڑنے کا جھیلی تو میں بھی ہوں
پرگیہ وکاس
111, M.I.G.
Barra-2, Sector-4
Kanpur-208027 (U.P)
Mob: 9839443787
pragyavks@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|