* جن کی اونچی اڑان ہوتی ہے *
غزل
جن کی اونچی اڑان ہوتی ہے
اُن کی مشکل میں جان ہوتی ہے
اُن سے پوچھو نہ نیند کی لذت
جن کی بیٹی جوان ہوتی ہے
آنکھیں کرتی ہیں گفتگو اُس دم
خامشی جب زبان ہوتی ہے
تیری تصویر دیکھتے ہی کیوں
یادِ ماضی جوان ہوتی ہے
کتنی مجبور اپنے آنگن میں
آج اردو زبان ہوتی ہے
آپ ہوتے ہیں میرے پہلو میں
زیست جب مہربان ہوتی ہے
جن کا عالم ضمیر گروی ہو
اُن کی گونگی زبان ہوتی ہے
پرویز عالم
Mah: Patiana, P.O: Kulti
Burdwan (W.B)
Mob: 9332180736
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|