donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qabil Ajmeri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کوۓ قاتل میں ہمیں بڑھ کے صدا دیتے ہ *

غزل 

============
قابل اجمیری
===========


کوۓ قاتل میں ہمیں بڑھ کے صدا دیتے ہیں 
زندگی آج تیرا قرض چکا دیتے ہیں 

حادثے زیست کی توقیر بڑھا دیتے ہیں 
اے  غم _یار تجھے ہم تو دعا دیتے ہیں 

کوۓ محبوب سے چپ چاپ  گزرنے والے 
عرصہء زیست میں اک حشر اٹھا دیتے ہیں 

ہاں یہی خاک بسر سوختہ ساماں اے دوست 
تیرے قدموں میں ستاروں کو جھکا دیتے ہیں 

سینہ چاکان_محبت کو خبر  ہے کہ نہیں 
شہر_خوباں کے در و بام  صدا دیتے ہیں 

ہم نے اسکے لب و رخسار کو چھو کر دیکھا 
حوصلے آگ کو گلزار بنا دیتے ہیں 

تیرے اخلاص کے افسوں ترے وعدوں کے طلسم 
ٹوٹ جاتے ہیں تو کچھ اور مزا  دیتے  ہیں 

==================================
 قابل نے  مصرع اولی  میں لفظ 'ہمیں' ہم ہی کی جگہ استعمال کیا ہے جیسے 
داغ نے اردو کے لئے کہا کہ اردو ہے جس کا نام ، ہمیں جانتے ہیں داغ   . 

---------------------------------------------------------------


مرسلہ : سعود صدیقی   

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 362