donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qamar Jalalabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے ž *
تجھے کیا ناصحا احباب خود سمجھائے جاتے ہیں 
اِدھر تُو کھائے جاتا ہے اُدھر وہ کھائے جاتے ہیں

چمن والوں سے جا کر نسیمِ صبح کہہ دینا 
اسِیرانِ قفض کے آج پَر کٹوائے جاتے ہیں 

کہہیں بیڑی اٹکتی ہے کہیں زنجیر الجھتی ہے 
بڑی مشکل سے دیوانے تیرے دفنائے جاتے ہیں 

اُنھیں غیروں کے گھر دیکھا ہے اور انکار ہے ان کو 
میں باتیں پی رہا ہوں اور وہ قسمیں کھائے جاتے ہیں 

خدا محفوظ رکھے نالہ ہائے شام فرقت سے 
زمیں بھی کانپتی ہے آسماں تھرائے جاتے ہیں 

کوئی دم اشک تھمتے ہی نہیں ایسا بھی کیا رونا 
قمرؔ دو چار دن کی بات ہے وہ آئے جاتے ہیں 


ِ
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 356