donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qamar Jalalabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وعدۂ وصل کے ایفا سے پشیماں ہو کر *
وعدۂ وصل کے ایفا سے پشیماں ہو کر 
وہ تصّور میں بھی آتے ہیں تو پنہاں ہو کر 

شوقِ دیدار شہیدوں کو ہے کون ان سے کہے 
سیر کو جائیں سوئے گورِ غریباں ہو کر 

فاتحہ پڑھ کے میری قبر سے قاتل جو اٹھا 
خاک اُڑ اُڑ کر لپٹنے لگی ارماں ہو کر 

میں شبِ وعدہ تصور میں انہیں لے آیا 
در پہ بیٹھے ہی رہے غیر نگہبان ہو کر 

شمع تربت پہ میری دیکھ کے بے مونس و یار 
پھول تا صبح چڑھاتی رہی گریاں ہو کر

رات بھر ڈر ہی رہا صبح کے ہونے کا قمرؔ 
وصل کی رات کٹی ہے شبِ ہجران ہو کر
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 374