* نہ رو اے شمع پروانوں کا نازک دل نہی *
نہ رو اے شمع پروانوں کا نازک دل نہیں ہوتا
یہ دیوانے ہیں مر جانا انہیں مشکل نہیں ہوتا
بس اب چپکے رہو منصور کی بابت نہ کھلواؤ
محبت اتنی بھر دیتے ہو جتنا دل نہین ہوتا
خدا رکھے تمھارا غم تو کیا عالم سما جائے
زرا سا دل سمجھتے ہو زرا سا دل نہیں ہوتا
الٰہی ڈوب جانا ہی رکھا ہے کیا مقدّر مں
ادھر جاتی ہے کشتی جس طرف ساحل نہیں ہوتا
ازل سے محو ہوں آئینہ دل کی صفائی میں
تیرے قابل بناتا ہوں تیرے قابل نہیں ہوتا
|