* جب سے ہیں خفا گلاب سارے *
غزل
(قمر سنبھلی( دہلی
جب سے ہیں خفا گلاب سارے
نام اپنے ہوئے عذاب سارے
پلکوں پہ جمی ہے راکھ کیسی!
کیا جل بجھے؟ رات خواب سارے
احساس، ضمیر، آگہی، فن!!
اک دن نے سہے عذاب سارے
وہ میر، یہ ذوق، آپ غالب
آپس میں بٹے خطاب سارے
کچھ ایسے ہوئے سوال پیہم
میں بھول گیا جواب سارے
حصّے میں قمرکے آئے آنسو
بے باق ہوئے حساب سارے
5572, Nai Sarak, Delhi-110006
|