donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qamar Shahzad Aasi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خیالِ یار میں مجھ کو یونہی مدہوش ر *
خیالِ یار میں مجھ کو یونہی مدہوش رہنے دو
نہ پوچھو رات کا قصہ ، مجھے خاموش رہنے دو

بنا جسکے کہے جسکی میں سب باتیں سمجھتا ہوں
مجھے اسکے لیے یونہی ہمہ تن گوش رہنے دو

سُنایا وصل کا قصہ ، تو میرے یار یوں بولے
کہاں تم اور کہاں اسکی حسیں آغوش رہنے دو

مجھے معلوم ہے اسنے مرا ہونا نہیں لیکن
مری امید مت توڑو ، مجھے پر جوش رہنے دو

محبت جرم ہے میرا ، مجھے اقرار ہے اسکا
وفا الزام ہے تو پھر مرے سر ، دوش رہنے دو

کتابِ عشق سے ہم پر یہی عُقدہ کھلا آسی
پیے جو جام الفت کا اسے مے نوش رہنے دو

 محمد قمر شہزاد آسی ‬
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 463