donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qateel Shifai
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نامہ بر اپنا ہواؤں کو بنانے والے *
نامہ بر اپنا ہواؤں کو بنانے والے 
اب نہ آئیں گے پلٹ کر کبھی جانے والے

کیا ملے گا تجھے بکھرے ہوئے خوابوں کے سوا
ریت پر چاند کی تصویر بنانے والے

سب نے پہنا تھا بڑے شوق سے کاغذ کا لباس
جس قدر لوگ تھے بارش میں نہانے والے 

مر گئے ہم تو یہ کتبے پہ لکھا جائے گا 
سو گئے آپ زمانے کو جگانے والے

در و دیوار پہ حسرت سی برستی ھے قتیل
جانے کس دیس گئے پیار نبھانے والے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 346