donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qateel Shifai
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کبھی سارے، کبھی گاما، کبھی پادھا، *
کبھی سارے، کبھی گاما، کبھی پادھا، کبھی نیسا
مصالحہ جان کر اس نے سدا ہر گیت کو پیسا

کبھی اس نے ملا دیکھا جو مولی کو چقندر سے
تو لایا دور کی کوڑی یہ سرگم کے سمندر سے

بنائی جو بھی طرز اس نے وہ فن کی جان ہوتی تھی
کہ اس میں اونٹ کی گردن سے لمبی تان ہوتی تھی

نہیں تھا چور لیکن کوئی تہمت آ بھی جاتی تھی
کسی کی دھن سے اس کی دھن کبھی ٹکرا بھی جاتی تھی

کیے ہیں بھانجے ریکارڈنگ میں ’’ شامل باجا ‘‘
لکھایا گیت باورچی سے اس نے ’’ آ مورے راجا ‘‘

یہ اکثر شاعروں کو بے طرح اصلاح دیتا ہے
اور اس پر اپنے سازندوں سے کھل کر داد لیتا ہے

مہورت پر سدا اس کے گلے میں ہار ہوتے تھے
ضرورت پر اسے دو گھونٹ بھی درکار ہوتے تھے

برہمن کو گوائیں ٹھمریاں اس نے شوالے میں
’’ خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں ‘‘
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 366