* باغ میں ہر برگ پر حمد و ثنا لکھی ہوئ *
(رفعت سروش ( نوئیڈا
باغ میں ہر برگ پر حمد و ثنا لکھی ہوئی ہے
شبنمی نقطوں میں توصیفِ خدا لکھی ہوئی ہے
اب پرندوں سے چھوڑیں وہ اپنے آشیانے
صبح کے منظر پہ اُڑنے کی ادا لکھی ہوئی ہے
دشت ودریا ، کوہ و صحرا ، گھلتے ملتے رنگ اُفق
زندگی ! تیری کہانی جا بجا لکھی ہوئی ہے
گھوم کر دنیا تیرے دامن میں آجاتا ہوں دلی!
میرے حصے میں تری آب و ہوا لکھی ہوئی ہے
موت بھی آکر ٹھٹھک جاتی ہے دروازے پہ میرے
حال پر میرے بزرگوں کی دعا لکھی ہوئی ہے
اے سروش اب پھیل جانے دو انہیں ساری فضا میں
ان ہوائوں پر محبت کی نوالکھی ہوئی ہے
A-80, Sector-27, Noida-201301
٭٭٭
|