donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rafiq Sandeelvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کھا جائیں نہ چیلیں ہی بیابان میں آ *

کھا جائیں نہ چیلیں ہی بیابان میں آنکھیں
رکھ لینا حفاطت سے قلم دان میں آنکھیں

خوشبو کی طرح پھیلی ہے کمرے میں بصارت
شب چھوڑ گیا کون یہ گل دان میں آنکھیں

نا بینا جنم لیتی ہے اولاد بھی اس کی
جو نسل دیا کرتی ہے تاوان میں آنکھیں

کس طرز کی کاٹیں گئیں فصلیں کہ نئے سال
گودام میں بازو ہیں تو کھلیان میں آنکھیں

گو میرے قدم شہر کی حد چھوڑ چکے ہیں
پھرتی ہیں ابھی تک ترے دالان میں آنکھیں

رفیق سندیلوی

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 343