donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raja Ishaque
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زندگی خواب ہے ۔۔۔۔ وہ خواب جو دیکھ *
زندگی خواب ہے ۔۔۔۔ وہ خواب جو دیکھا ہی نہیں
ایک تحریر جو لفظوں سے ہے آزاد ابھی
ایک بے ربط سا موسم ، نہ خزاں ہے نہ بہار
  وحشت آمادہ ، ستم گسترو آزردہ نگار
ایک دریا کہ روانی سے سروکار نہیں
شہر ایسا کہ جہاں کوچہ و بازار نہیں
بامِ افلاس پہ رکھا ہوا ،کُملایا ہوا
بلبلاتی ہوئی تہذیب کا عریاں پیکر
ایک احساس جو آنکھوں میں نمی بن بن کر
ایک بے رنگ سے منظر میں ڈھلا جاتا ہے
وقت کے ساتھ کسی اور چلا جاتا ہے
 وقت جو اپنی ہی رفتار سے ہے محوِ خرام
کبھی دن بھر کا تماشا  کبھی افسردہ سی شام
کہیں مہتاب،نہ جگنو نہ ستارے نہ چراغ
شام جب رات کی دہلیز پہ سو جاتی ہے
زندگی بے سروسامان سی ہو جاتی ہے
بے یقینی کے تکلف سے رہائی ؟ ۔۔۔۔۔ کیسے؟
وصل میں ڈھلتی ہے صدیوں کی جدائی کیسے؟
 ہجر بے مہر ،محبت کا جنوں فتنہء جاں
وہم کی مصلحت آمیز فسوں ریزی میں
عمر کے سال گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
روح کو اپنی ضرورت ہے بدن کو اپنی
اور ہم ہیں کہ فقط ہاتھ ملے جاتے ہیں
کون کس حال میں ہے ،کس کو خبر ہے کس کی
دور تک دیکھ سکے ایسی نظر ہے کس کی
اپنی مٹی پہ گراں ، خود پہ جفا کار بھی ہم
رنج پروردہ بھی ہیں اور گنہگار بھی ہم
ربطِ باہم کے سبھی سلسلے برہم اپنے
 
آؤ اس کارِ تکلف سے رہا ہو جائیں
آؤ ملنے سے کہیں پہلے جدا ہو جائیں
****************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 368