* جس طرف بھی دیکھتی ہوں ایک ہی تصویر *
جس طرف بھی دیکھتی ہوں ایک ہی تصویر ہے
اے خدا ! کیا وہ مری قسمت میں بھی تحریر ہے
اس ہتھیلی میں محبّت کی لکیریں ہیں بہت
ہاں !مگر زنجیر میں الجھا خط تقدیر ہے
میرے رستے میں کھڑی ہے چین کی دیوار سی
اس طرف ہیں خواب میرے ، اس طرف تعبیر ہے
جانے کیوں منہدی رچا رکھی ہے میرے ویر نے
جانے کیوں ہم لڑکیوں کے پانو میں زنجیر ہے
ہم تو کرتے تھے محبّت بھی عبادت کی طرح
اب کھلا 'رخشاں' محبّت قابل تعزیر ہے
************************************
|