* دل کو از راہِ دل لگی نہ لگا *
غزل
دل کو از راہِ دل لگی نہ لگا
یونہی ہونٹوں سے بانسری نہ لگا
جلد ہی میں بدلنے والی ہوں
آئینے مجھ سے دوستی نہ لگا
بجھ بھی سکتے ہیں آنکھ کے آنسو
اپنی چلمن سے روشنی نہ لگا
تیری آنکھوں میں بات تھی کوئی
تو مجھے عام آدمی نہ لگا
رب کہے تجھ سے دور ہوجائوں
میں کہوں شب سے چاندنی نہ لگا
اب سمیٹے سمٹ نہ پائے گی
اب قطاروں میں زندگی نہ لگا
اپنے حرفوں کو مت سمجھ قاصد
بے سبب زورِ شاعری نہ لگا
رخشندہ نوید
201/1, Sector a DHA, Lahore (Pakistan)
Mob: 03214692812
Email: rakhshandanaveed@hotmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|