donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rashmi Badshah
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سراپا ذہن تھا اُس کے بدن میں دل نہ ت&# *
غزل

سراپا ذہن تھا اُس کے بدن میں دل نہ تھا شاید
بہت کوتاہ تھا وہ پیار کے قابل نہ تھا شاید

اب اس کے بعد آنکھوں سے نظر کچھ بھی نہیں آتا
اُسی کا عکس میری آنکھ میں تھا تِل نہ تھا شاید

گواہی آئی ہے لیکن یقیں میرا بھی کہتا ہے
کہ پتھر پھینکنے والوں میں وہ شامل نہ تھا شاید

وہ راہوں میں اُسی اپنائیت سے اب بھی ملتا ہے
یہ لگتا ہے بچھڑتے وقت وہ بددل نہ تھا شاید

وہ جس نے فیصلہ کرتے ہوئے اخلاص برتا تھا
وہ پیر دشمناں ہوگا مگر عادل نہ تھا شاید

ہم ایسے لوگ طوفانوں ہی میں سالم بھی رہتے ہیں
مقدر میں ہمارے عمر بھر ساحل نہ تھا شاید

وہ جس نے شاعری میں گلستاں مہکا دیا رشمی
وہ شاعر تھا مگر تیری طرح بسمل نہ تھا شاید

رشمی بادشاہ

169/173,
Nishanpara Road, Mumbai-400009 (Maharashtra)
Mob: 9867641102
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 402