donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raza Naqvi Wahi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بھائی فگار شوق سے پھر ڈاک بھیجئے *
دلاور فگار
رضا نقوی واہی

بھائی فگار شوق سے پھر ڈاک بھیجئے
جی کھول کے مزاح کے اسٹاک بھیجئے
ہڑتال کر رہے ہیں یہاں نرس و ڈاکٹر
 ہرگز ابھی نہ سینۂ صد چاک بھیجئے
نزلے میں کیجئے نہ ہمیں خود بھی مبتلا
بہرِ خدا نہ دیدۂ نمناک بھیجئے
ہر تحفۂ خلوص ہمیں دل سے ہے قبول
گوبھی کے پھول بھیجئے یا ڈھاک بھیجئے
جب بھیجنے پہ آپ مُصر ہیں تو مہر باں
اشیائے درج ذیل بھی از پاک بھیجئے
ٹُتھ پسٹ آج کل ہے ہمارے یہاں گراں
رَستہ کھلے تو نیم کی مسواک بھیجئے
آزاد اور سحر کی جو خاطر عزیزہے
ارضِ چمن سے ان کے لئے تاک بھیجئے
 بیکل کو اب پسند نہیں دُھن مکیش کی
مہدی حسن کے گانوں کا اسٹاک بھیجئے
اک وفد شاعروں کا قیادت میں فیض کی
سردار جعفری سے پئے ٹاک بھیجئے
فاروقی و عمیق سے کھا جائے گا وہ مات
نقاد اُدھر سے لاکھ خطرناک بھیجئے
ساتھ اپنے کچھ مزاح نگاروں کو لائیے
چھت توڑ قہقہے سو ئے افلاک بھیجئے
آنکھیں ترس رہی ہیں رسالوں کی دید کو
اربابِ ذوق کے لئے خوراک بھیجئے
یعنی قوش، و ساقی و اوراقؔ و سیپؔکو 
بوروں میںبھر کے تھاک پسِ تھاک بھیجئے
سو فیصد آپ سے ہیں یہاں ہم بھی متفق
’’ ایسی خبر، نہ ہو جو المناک بھیجئے ‘‘
واہیؔ کی دست بستہ گذارش ہے آپ سے
’’ادراکِ کے جواب میں ادراکِ بھیجئے‘‘
جب دوستی کا ہاتھ بڑھا ہے تو اب نہ پھر
اس پیش رفت کو سوئے ڈیڈ لاک بھیجئے
(جب ہند و پاک کے سیاسی تعلقات میں تھوڑی نرمی آئی تھی اور ڈاک تار پر بندش ختم ہو چکی تھی تو دلاور فگار نے ایک نظم بعنوان ’’ ہند کو پھر ڈاک بھیجئے‘‘ لکھی تھی۔ اس نظم کی پیدا کردہ خوش گوار فضا کو برقرار رکھنے کے لئے جناب رضا نقوی واہی نے بھی درج ذیل اشعار لکھے تھے۔ آج ضرورت ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان پھر جو تنائو پیدا ہو رہا ہے، اس کی گرمی کو حتی المقدور کم کیا جائے)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 487