* اس طرح حوصلہ بڑھاتا تھا *
اس طرح حوصلہ بڑھاتا تھا
وہ مجھے اپنے دکھ سناتا تھا
دیکھ یہ تو خوشی کے آنسو ہیں
کہہ کے فوراً ہی مسکراتا تھا
میں ابھرتا تھا عشق دریا سے
وہ مرے ساتھ ڈوب جاتا تھا
جب چمکتا تھا میری آنکھوں میں
آسماں پر بھی جگمگاتا تھا
ہم الگ راستوں کے راہی تھے
اور ہمیں راستہ نہ آتا تھا
رضی الدین رضی
|