* تھک تھکاکر شام کو جب گھر چلے *
غزل
تھک تھکاکر شام کو جب گھر چلے
ہر طرف سے درد کے پتھر چلے
شادمانی رُخ پہ کیسے ہو بھلا
موجِ غم جب جسم کے اندر چلے
گلفشانی اُن کی جانب ہی رہی
نفرتوں کے ہم پہ بس خنجر چلے
کام کیا ہے تیغ اور تلوار کا
دل پہ میرے لفظ کے نشتر چلے
امن کی ہیں ساری باتیں رائیگاں
ہر طرف بس آپ کا ہی شر چلے
ہم نے اپنی جیسے تیسے کاٹ لی
زندگانی آپ کی بہتر چلے
ریحانہ بیگم ریحانہ
H.No.5-3-2
Gole Khana,
Bedar-585401
(Karnatka)
Mob: 9353071577
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|