* دھندلا سا ایک عکس تمنائے یار میں *
غزل
دھندلا سا ایک عکس تمنائے یار میں
پتھرا گئی ہیں نظریں شبِ انتظار میں
تصویر یار کی ہے کہ جلوہ نما ہو تم
کچھ سائے آگئے ہیں مری رہ گزار میں
ناکام حسرتوں کا جنازہ لئے ہوئے
ہم جارہے ہیں شہرِ خموشاں بہار میں
دیوانگی نے کردیئے گم ہوش اور حواس
کانٹے تلاش کرتی ہوں میں لالہ زار میں
سچ ہے اے میری جانِ تمنا ترے بغیر
دورِ خزاں سا لگتا ہے دورِ بہار میں
مرنے کے بعد آئے ہیں وہ ملنے روشنی
میں مضطرب ہوں چین نہیں ہے مزار میں
(ریکھا روشنی (ایڈوکیٹ
2/24, Sai Leela
Kailash Nagar
Dombivali (W)
PIN: 421202 (M.S)
Mob: 9820402581
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|