* دہر کا واسطہ رہا مجھ سے *
دہر کا واسطہ رہا مجھ سے
اور ہوتی رہی خطا مجھ سے
آئینہ تو بتا دے اب مجھ کو
کوئی ہوتا ہے کیوں خفا مجھ سے
اس کی آنکھوں میں ڈوب کر دیکھا
خواب اس کے تھے سب جدا مجھ سے
خود کو وہ میری شاعری سمجھا
اس نے اک شعر جب سنا مجھ سے
ماں نے مری مجھے دعا یوں دی
ہو نہ کوئی کبھی خطا مجھ سے
سب تو کرتے رہے ستم لیکن
سب کا ہوتا رہا بھلا مجھ سے
روشنی اک عزاب جاں ہے ردا
سائے ہوتے نہیں جدا مجھ سے
ردا فاطمہ کینیڈا
|