donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rida Fatima
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خیال اس کا مجھے سائباں سا لگتا ہے *
کبھی زمیں تو کبھی آسماں سا لگتا ہے
خیال اس کا مجھے سائباں سا لگتا ہے
 
 
وہ صرف مجھکو ہی کیوں بد گماں سا لگتا ہے
جہاں اس کا بہت قدر داں سا لگتا ہے
 
 
بھرے ہجوم میں تنہا دیکھائی دیتا ہے
خموش رہتا ہے اور داستاں سا لگتا ہے
 
 
وہ لکھ رہا ہے یہاں جس قدر ہے سچ کتنا
جبھی مرا وہ مجھے ہم زباں سا لگتا ہے
 
 
کوئی خبر ہی نہیں کس خودی میں رہتا ہے
وہ نا خدا ہی مرا پاسباں سا لگتا ہے
 
 
یہ آندھیاں ہی مرے ساتھ کیوں مسلسل ہیں
کہ شہر سارا ہی اپنا مکاں سا لگتا ہے
 
 
میں بھول کر بھی ردا اس کو سوچتی کیوں ہوں
یہ کون ہے جو مجھے مہرباں سا لگتا ہے
 
 
ردا فاطمہ
ٹورونتو کینیڈا
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 326