* گونگے ہوئے ہیں حرف کہ جذبات شل ہوئ *
غزل
گونگے ہوئے ہیں حرف کہ جذبات شل ہوئے
صدیوں کے تھے امین جو وہ کیسے کل ہوئے
اس شہرِ نامراد میں کچھ بھی اماں نہیں
جو دل کی رہ گزر تھے وہ کوہ و جبل ہوئے
سب کرچیاں حیات کی میں چن بھی لوں اگر
جو مسئلے درپیش تھے وہ تو نہ حل ہوئے
اُس گل کی پنکھڑی تو ہوا کی ہوئی ہے نذر
حل کے تمام باب ہی سب بے عمل ہوئے
ہم خواب میں سنا کئے سرگوشیاں کوئی
وہ دل کی سلطنت سے ہی بے دخل ہوئے
(ڈاکٹر) رضوانہ ارم
Head Dept. of Urdu
Jamshedpur Women's College, Jamshedpur (Jharkhand)
Mob: 9386535509
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
**** |